حیاتِ محمد [صلی اللہ علیہ وسلم] 04 – سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

2014-12-24 1

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمرِ مبارک 33 سال تھی تو مکہ میں شدید سیلاب آیا، چونکہ خانہ کعبہ وادی کے نشیبی علاقے میں تھا تو ہر طرف سے پانی نشیب کی طرف آ گیا جس سے خانہ کعبہ کی دیواروں کو نقصان پہنچا اور اندیشہ تھا کہ دیواریں ڈھے جائیں گی، اہلِ مکہ نے فیصلہ کیا کہ خانہ کعبہ کی از سر نو تعمیر کی جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے طے کیا کہ ہم اس پر صرف حلال مال لگائیں گے اور سود یا دیگر ذرائع سے کمایا ہوا مال خرچ نہیں کریں گے اور یہ بھی طے کیا کہ تمام قبائل کو خانہ کعبہ کی تعمیر میں شریک کیا جائے گا۔ جب کعبے کی دیواریں حجرِ اسود تک کھڑی ہو گئیں تو اہل مکہ کے درمیان حجر اسود تنصب کے معاملے پر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ ابو امیہ مخزومی نے مشورہ دیا کہ کل صبح جو شخص سب سے پہلے خانہ کعبہ میں داخل ہو گا ہم اسی سے فیصلہ کرائیں گے اور جو فیصلہ کرے گا ہم اسے تسلیم کریں گے۔ قدرت کا کرنا ہوا کہ اگلے دن سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم خانہ کعبہ میں داخل ہوتے ہیں، انہیں دیکھتے ہی اہل مکہ پکارتے ہیں کہ ہم صادق و امین کے ہر فیصلے کو مانیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ لوگو ایک چادر میں حجر اسود کو رکھو اور تمام قبائل کے سرداروں کو دعوت دی کہ تمام سردار اسکا کونہ تھام لیں پھر حجر اسود کو اس کے مقام پر لے جایا گیا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس کی جگہ پر نصب کر دیا
دیکھئے سفر سیرت کا
کاشف شیخ کے ساتھ

حیاتِ محمد [صلی اللہ علیہ وسلم] 04 – سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

Free Traffic Exchange

Videos similaires